Anda di halaman 1dari 2

‫بسم اللھ الرحمان الرحیم‬

‫تم ہارا خد اگر تم ہی ں چ ہو ڑ د ے تو‬


‫تحریر ‪ :‬میر فتح علی شا ہ‬
‫____________________________________________________________________________ّ‬
‫__‬

‫عیسائیوں کی مذھبی کتاب مقدس متی باب نمبر ‪ 7‬اور آیت ‪ 22‬سے ‪ 23‬میں یسوع مسیح لوگوں کو نصیحت کرتے فرماتے ہیں اس‬
‫دن بہتیرے مجھ سے کہیں گے اے خداوند اے خداوند کیا ہم نے تیرے نام سے بدروحوں کو نہیں نکال ؟ اور تیرے نام سے بہت سے‬
‫معجزات نہیں کییے ۔ تب میں ان سے صاف کہوں گا کہ میری تم سے کبھی واقفیت نہ تھی اے بدکارو میرے سامنے سے چلے‬
‫جاءو ۔۔۔‬
‫کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ لوگ کون ہیں جن سے یسوع مسیح )حضرت عیس ٰی علیہ سلم ( نے اپنے لوگوں کو خبردار کیا ? کیا آپ‬
‫جانتے ہیں کہ مندرجہ بال آیت میں جن لوگوں کا ذکر ہے وہ کون لوگ ہیں اور انکا یہ انجام کیوں ہونا ہے ? کہ آپ دو یا ڈاھی ہزار‬
‫سال تک ایک انسان کو پوجتے رہیں اور جب وہ لوٹے تو تمہاری پوری بندگی کو ٹھکرادے ‪ ،‬پھر تمہارے پاس کیا رہ جائے گا‬
‫جب کہ تم اپنی نسلیں‬
‫اسی راستے پر گوا چکے ہو ‪ ،‬اور اب جب کہ تمہیں تمہاری عقیدت محبت ایمان اور محنت جو کہ اس نام کی خاطر تم کرتے رہے‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬ ‫تمہیں کوئی فائدہ تو نہ دے الٹا سڑک پر ل کھڑا کر دے ‪ ،‬تمہارا خدا ہی اگر تمہیں چہوڑ دے تو‬

‫اس سے پہلے کہ یہ وقت آن پہنچے جلدی سے اس آیت پر غور و فکر کریں اور خود کو اس گروہ میں سے بنائیں جن سے یسوع‬
‫محبت کرتے ہیں ناکہ ان لوگوں میں جوکہ عنقریب یسوع کے ہاتھوں ٹکھرائے جانے ہیں‬

‫آئی ے غور کری ں‬

‫اس دن ب ہتیر ے مج ھ س ے ک ہی ں گ ے ا ے خداوند ا ے خداوند کیا ہم ن ے تیر ے نام س ے بدروحو ں کو ن ہی ں نکال ؟ اور تیر ے نام س ے ب ہت س ے‬
‫معجزات ن ہی ں کیی ے ۔ تب می ں ان س ے صاف ک ہو ں گا ک ہ میری تم س ے کب ھی واقفیت ن ہ ت ھی ا ے بدکارو میر ے سامن ے س ے چل ے جاءو ۔۔۔‬

‫ا ے خداوند‬
‫چونکہ یہ کوئی مختصر سا موضوع نہیں ویسے بھی اس موضوع پر سینکڑوں کتابیں لکھی جا چکی ہیں ‪ ،‬اس لیئے میں کسی بحث‬
‫میں جانے کی بجائے مختصر سی وضاحت کرنا چاہوں گا ۔‬
‫جیسا کہ آج کے ہمارے عیسائی بھائی اور بہنوں کا ماننا ہے کہ یسوع مسیح خدا کا بیٹا ہے اور خدا کا بیٹا تو خدا ہی ہوا اسے لئے‬
‫وہ آپ کو خدا مانتے ہیں ۔ حالنک یسوع مسیح کے شاگرد آپکو خدا کا بیٹا یا خدا ماننے کی بجائے ایک انسان مانتے تھے جیساکہ‬
‫عیسائیوں کی مذھبی کتاب رسولوں کے اعمال میں درج ہے‬
‫ا ے اسرائیلی مردو ! ی ہ باتی ں سنو ک ہ یسوع ناصری ایک شخص ت ھا جس کا خدا کی طرف س ے ہونا ۔ ان معجزو ں اور عجائبات‬
‫ار کرشمو ں س ے تم پر ثابت ہوا جو خدا ن ے اس کی معرفت تم می ں دک ھائ ے ۔ جیسا ک ہ تم خود ب ھی جانت ے ہو‬
‫رسولوں کے اعمال ۔ باب ‪2‬۔ آیت ‪22‬‬
‫لیکن وقت کے ساتھ ساتھ سوچ میں تبدیلی آگئی جہاں یسوع مسیح کے شاگرد آپکو خدا کا نبی مانتے تھے وہاں پول نے ایک نیا‬
‫تصور پیش کیا جوکہ یسوع مسیح کی تعلیمات کے بلکل پرعکس تھا اور اب نئے تصور کے ساتھ ساتھ یسوع ایک نبی کے بجائے‬
‫خدا کی حیثیت سے پوجے جانے لگے اور یسوع کے چاہنے والے بھی اس تصور کے دوکھے میں آکر خود یسوع اور اسکی تعلیمات‬
‫سے دور ہوتے چلے گئے‬

‫ایک چ ھو ٹا سوال‬
‫اگر آپکو لگتا ہے کہ نہیں یہ آیت ہم عیسائیوں کے بارے میں نہیں ہے )اگر آپ عیسائی ہیں تو( تو ذرا سوچیں کہ کیا مسلمان ‪ ،‬ھندو یا‬
‫یہودیوں میں سے کون یسوع مسیح کو خدا مانتا ہے ? یقینن آپکی نگاہ خود آپ پر ہی جائے گی کیوں کہ صرف عیسائی مذہب کے‬
‫پیروکار ہی یسوع مسیح کو خدا مانتے ہیں اور کوئی بھی مذہب نہیں‬
‫اور پھر وہ کون لوگ ہیں جو یسوع کے نام کی برکت سے بدروحوں کو نکالتے ہیں اور آپکے نام سے معجزے دکھاتے ہیں ۔ اس بار‬
‫بھی آپکی نگا ہ خود آپ کا احاطا کرے گی کیوں کہ ناہی مسلمان ناہی یہودی اور ناہی کوئی ہندو یسوع کے نام پر معجزے دکھاتے‬
‫ہیں‬

‫لحاظا میں اپنے تمام عیسائی بہائیوں اور بہنوں سے گذارش کرتا ہوں کہ اپنے عقائد پر یسوع مسیح کی تعلیمات کی روشنی میں نظر‬
‫ثانی کیجیئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تاکہ ٓاسمانی بادشاھی میں داخل ممکن ہوسکے‬

‫‪http://www.mirfatehalishah.com‬‬

Anda mungkin juga menyukai